the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

کیا آپ کو لگتا ہے کہ روتوراج گائیکواڑ چنئی سپر کنگز کے لیے اچھے کپتان ثابت ہوں گے؟

جی ہاں
نہیں
کہہ نہیں سکتے
اردو یونیورسٹی میں بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر خود حفاظتی تربیتی پروگرام کا انعقاد
حیدرآباد، 8 ؍مارچ(پریس نوٹ) بین الاقوامی سطح پر خواتین آج اہم کام انجام دے رہی ہیں۔ وہ اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں اور انہیں فیصلہ ساز کی حیثیت حاصل ہے۔ تعلیم کے ذریعہ ہی یہ ممکن ہوسکا ہے۔ تعلیم ہی سے خود کفالت آئے گی اور اختیارات حاصل ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں اردو یونیورسٹی میں بین الاقوامی یوم خواتین کے موقع پر ’’خود حفاظتی تربیتی پروگرام برائے خواتین‘‘ کے عنوان سے منعقدہ پروگرام میں مہمانِ خصوصی ڈاکٹر سومیا مشرا آئی پی ایس، انسپکٹر جنرل، سی آئی ڈی، تلنگانہ نے کیا۔ یہ پروگرام مرکز برائے مطالعاتِ نسواں، مانو اور ہیپکیڈو فیڈریشن انڈیا (Hapkido Federation India) کے اشتراک سے منعقد کیا گیا تھا۔
ڈاکٹر سومیا مشرا نے کہا کہ یونیورسٹی کی فضا کو دیکھ کر ان کی امیدیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ وہ یہاں پر دستیاب کسی بھی تعلیمی موقع کو نہ گنوائیں اور اس سے بھرپور استفادہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم و تربیت ایک دن کا معاملہ نہیں ہے بلکہ ہمیشہ جاری رہنے والا عمل ہے۔ اپنی مہارت کو ہمیشہ بڑھانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو اپنی خود اعتمادی کی سطح کو مضبوط کرنا ہے۔ اس سے ان کی مجبوری کی صورت حال ختم ہوگی۔
انہوں نے ہیپکیڈو جو کہ مارشیل آرٹ کی ایک قسم ہے، کے تناظر میں اسپورٹس کی اہمیت و افادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ جسمانی اور دماغی مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے طلباء و طالبات سے کہا کہ انہیں اپنا نصب العین طے کرتے ہوئے اپنے ہدف پر قائم رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ذریعہ پہلے وہ اپنے آپ کو آگے بڑھائیں۔ ایک مقام حاصل کریں اور پھر



دوسروں کی مدد کریں۔
ڈاکٹر سومیا نے کہا کہ خواتین کو منفی اسٹیریو ٹائپ کی ذہنیت سے نکلنا ہوگا، تبھی وہ مختلف میدانوں میں کامیابی حاصل کرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ مرد و خواتین برابر کا درجہ رکھتے ہیں لیکن ہمیں مزید مساوی سماج کی تشکیل میں آگے آنا چاہئے۔
حیدرآباد کی بین الاقوامی شہرت یافتہ کراٹے چیمپئن سیدہ فلک پروگرام کی مہمانِ اعزازی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیل کود، اسپورٹس، کراٹے وغیرہ ایسے آرٹ ہیں جو حفاظت کا جذبہ پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے رانی لکشمی بائی اور رضیہ سلطانہ جیسے تاریخی کرداروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خواتین کو سماج میں ایک مثالی رول ادا کرنا چاہیے نہ کہ وہ ظلم کا شکار ہوجائیں۔ انہوں نے طلبہ سے کہا کہ کامیابی کے لیے سخت محنت اور کوششوں کی ضرورت ہے اور انہیں کبھی حوصلہ نہیں چھوڑنا چاہیے۔
ڈاکٹر شکیل احمد، رجسٹرار نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ تعلیم سے ہی حوصلہ ملتا ہے اور اسی سے منزلیں حاصل ہوتی ہیں۔ لہٰذا سوچ بدلنے کی ضرورت ہے اور ایک مثبت سوچ ہی ہمیں آگے برھائے گی۔اس موقع پر مرکز کی ڈائرکٹر ڈاکٹر آمنہ تحسین کی مرتب کردہ ’’Mainstreaming of Indian Muslim Women - The Way Forward" کی رسم اجرا عمل میں آئی۔
پروگرام کو ڈین اسکول برائے فنون و سماجی علوم پروفیسر ایس ایم رحمت اللہ، ٹرینرز جناب محمد ظہیر الدین اور جناب سید امجد حسین ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔ پروگرام کوآرڈینیٹر اور مرکز مطالعاتِ نسواں کی ڈائرکٹر ڈاکٹر آمنہ تحسین نے مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ محترمہ وقار عطیہ نے شکریہ ادا کیا۔ اس پروگرام کے بعد ہیپکیڈو ٹرینر جناب محمد ظہیر الدین اور جناب سید امجد حسین ہاشمی نے یونیورسٹی کے انڈور اسٹیڈیم میں خواتین کو مارشل آرٹ کی عملی تربیت فراہم کی۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
خصوصی میں زیادہ دیکھے گئے
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.